مرنے والا ہے بیمارِ حسرت
مرنے والا ہے بیمارِ حسرت
مرنے والا ہے بیمارِ حسرت
مرنے والا ہے بیمارِ حسرت
Zindagi Nakaam Ho Chuki Hai زندگی ناکام ہو چکی ہے غم سے بھرا جام ہو چکی ہے پینے کی عادت نہیں ساقی ورنہ پینے کی تمنا عام ہو چکی ہے میں تجھے کہاں ڈھونڈنے جاؤں؟...
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | ||||
4 | 5 | 6 | 7 | 8 | 9 | 10 |
11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 |
18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 |