داغِ دل ہم کو یاد آنے لگے
بزمِ سخن
دشت تنہائی میں اے جانِ جہاں لرزاں ہیں
مجھے بیخودی یہ تو نے بھلی چاشنی چکھائی
ایسا بننا سنورنا مبارک تمہیں کم سے کم اتنا کہنا ہماراکرو
دل پہ زخم کھاتے ہیں جان سے گزرتے ہیں
داغِ دل ہم کو یاد آنے لگے
دشت تنہائی میں اے جانِ جہاں لرزاں ہیں
مجھے بیخودی یہ تو نے بھلی چاشنی چکھائی
ایسا بننا سنورنا مبارک تمہیں کم سے کم اتنا کہنا ہماراکرو
دل پہ زخم کھاتے ہیں جان سے گزرتے ہیں
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | ||||||
2 | 3 | 4 | 5 | 6 | 7 | 8 |
9 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 |
16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 |
23 | 24 | 25 | 26 | 27 | 28 | 29 |
30 | 31 |