خوشبو

گئے جنم کی صدا

ParveenShakir
پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو

گئے جنم کی صدا

وہ ایک لڑکی
کہ جس سے شاید میں ایک پل بھی نہیں ملی ہوں
میں اس کے چہرے کو جانتی ہوں
کہ اس کاچہرہ
 تمہاری نظموں، تمہارے گیتوں کی چلمنوں سے اُبھر رہا ہے
یقین جانو
مجھے یہ چہرہ تمہارے اپنے وجود سے بھی عزیز تر ہے
کہ اس کی آنکھوں میں
چاہتوں کے وہی سمندر چھپے ہیں
جو میری اپنی آنکھوں میں موجزن ہیں
وہ تم کو اک دیوتا بنا کر ، مری طرح پوجتی رہی ہے
اس ایک لڑکی کا جسم
خود میرا ہی بدن ہے
وہ ایک لڑکی
جو میرے اپنے گئے جنم کی مَدھر صدا ہے!

گئے جنم کی صدا


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW