آسمان

بے خبر کرسیاں آنکھ ملتی رہیں

Basheer Bdr - Aasman
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آسمان

بے خبر کرسیاں آنکھ ملتی رہیں
بستیاں بے گناہوں کی جلتی رہیں

آدمیت، محبت، شرافت، وفا
ناگنیں آستیوں میں پلتی رہیں

دو بدن جتنے نزدیک ہوتے گئے
قربتیں فاصلوں میں بدلتی رہیں

جب مری زندگی میں اندھیرا ہوا
مرے چاروں طرف شمعیں جلتی رہیں

زہر پانی بنا مچھلیوں کے لئے
پنچھیوں کو ہوائیں مسلتی رہیں

زندگی تیری نازک بدن لڑکیاں
آگ کی شاہراہوں پہ چلتی رہیں

بے خبر کرسیاں آنکھ ملتی رہیں


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW