آسمان

مری زباں پہ نئے ذائقوں کے پھل لکھ دے

Basheer Bdr - Aasman
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آسمان

مری زباں پہ نئے ذائقوں کے پھل لکھ دے
مرے خدا تو مرے نام اک غزل لکھ دے

میں چاہتا ہوں یہ دنیا، وہ چاہتا ہے مجھے
یہ مسئلہ بڑا نازک ہے کوئی حل، لکھ دے

یہ آج جس کا ہے اس نام کو مبارک ہو
مری جبیں پہ مرے آنسوؤں سے کل لکھ دے

ہوا کی طرح میں بیتاب ہوں کہ شاخِ گلاب
جو ریگزاروں پہ تالاب کے کنول لکھ دے

میں ایک لمحے میں دنیا سمیٹ سکتا ہوں
تو کب ملے گا اکیلے میں ایک پَل لکھ دے

مری زباں پہ نئے ذائقوں کے پھل لکھ دے


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW