بشیربدر – مجموعۂ کلام: آسمان
خدا ہم کو ایسی خدائی نہ دے
کہ اپنے سوا کچھ دکھائی نہ دے
مجھے ایسی جنگ نہیں چاہیے
جہاں سے مدینہ دکھائی نہ دے
مجھے اپنی چادر میں یوں ڈھانپ لو
زمیں آسماں کچھ دکھائی نہ دے
میں اشکوں سے نامِ محمدؐ لکھوں
قلم چھین لے، روشنائی نہ دے
غلامی کو برکت سمجھنے لگیں
اسیروں کو ایسی رہائی نہ دے
خدا ایسے احساس کا نام ہے
رہے سامنے اور دکھائی نہ دے
Add Comment