آہٹ

غزل کو ماں کی طرح باوقار کرتا ہوں

Basheer Badr - Aahat
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ

غزل کو ماں کی طرح باوقار کرتا ہوں
میں مامتا کے کٹوروں میں دودھ بھرتا ہوں

تو آئینہ ہے تجھے دیکھ کر سنورتا ہوں
کہاں کہاں ترا چہرہ تلاش کرتا ہوں

یہ دیکھ ہجر ترا کتنا خوبصورت ہے
عجیب مرد ہوں سولہ سنگھار کرتا ہوں

بدن سمیٹ کے لے جائے جیسے شام کی دھوپ
تمہارے شہر سے میں اس طرح گزرتا ہوں

تمام دن کا سفر کر کے روز شام کے بعد
پہاڑیوں سے گھری قبر میں اترتا ہوں

مجھے سکوں گھنے جنگلوں میں ملتا ہے
میں راستوں سے نہیں منزلوں سے ڈرتا ہوں


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW