آہٹ

بڑی آگ ہے بڑی آنچ ہے

Basheer Badr - Aahat
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ

بڑی آگ ہے بڑی آنچ ہے ترے میکدے کے گلاب میں
کئی بالیاں، کئی چوڑیاں یہاں گھل رہی ہیں شراب میں

وہ سراپا حسن و جمال ہے وہ ترے سخن کا کمال ہے
کوئی ایک شعر نہ کہہ سکا کبھی اس غزل کے جواب میں

وہی لکھنے پڑھنے کا شوق تھا، وہی لکھنے پڑھنے کا شوق ہے
ترا نام لکھنے کتاب پر، ترا نام پڑھنا کتاب میں

مرے زرد پتوں کی چادریں بھی ہوائیں چھین کے لے گئیں
میں عجب گلاب کا پھول ہوں، جو برہنہ سر ہے شباب میں

یہ دعا ہے ایسی غزل کہوں، کبھی پیش جس سے میں کر سکوں
کوئی حرف تیرے حضور میں، کوئی شعر تیری جناب میں


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW