آہٹ

گاؤں مٹ جائیں گے، شہر جل جائے گا

Basheer Badr - Aahat
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ

گاؤں مٹ جائیں گے، شہر جل جائے گا
زندگی تیرا چہرہ بدل جائے گا

ہم غریبوں کی اس بھیڑ میں تم کہاں
یہ کلف وار کرنا مَسل جائے گا

آگ پر رقص کرنے میں یکتا ہے تُو
برف پر پاؤں تیرا پھسل جائے گا

میں اسی فکر میں رات سویا نہیں
چاند تاروں کو سورج نگل جائے گا

اب اسی دن لکھوں گا دکھوں کی غزل
جب مرا ہاتھ آہن میں ڈھل جائے گا

کچھ لکھ مرثیہ، مثنوی یا غزل
کوئی کاغذ ہو پانی میں گل جائے گا

میں اگر مسکرا کے انہیں دیکھ لوں
قاتلوں کا ارادہ بدل جائے گا


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW