آہٹ

جاتے ہو تو لے جاؤ یادیں بھی میرے دل سے

Basheer Badr - Aahat
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ

جاتے ہو تو لے جاؤ یادیں بھی میرے دل سے
ان شمعوں کا کیا رشتہ اجڑی ہوئی محفل سے

اس بار سفر سے ہم کس شان سے لوٹے ہیں
ماں باپ نے پہچانا ہم کو بڑی مشکل سے

سورج سے بچائیں گے بادل کے جزیرے کیا
تم نے بھی زمیں مانگی بہتے ہوئے ساحل سے

انجان سی راہوں میں، میں اس لیے پھرتا ہوں
آواز ہمیں دے گا شاید کوئی منزل سے

دل پھولوں کی بستی ہے اور پھول بھی یادوں کے
اک رات یہیں ٹھہرو، جاؤ نہ ابھی دل سے

زنداں کے اندھیرے بھی تاریک نہیں ہوتے
کرنیں سی چمکتی ہیں، نغماتِ سلاسل سے


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW