قاتل کے قصے مقتل کی باتیں ہیں
قاتل کے قصے مقتل کی باتیں ہیں
آج کی محفل میں بھی کل کی باتیں ہیں
دیوانوں پراک اک لمحہ بھاری ہے
ہوش کی باتیں کتنی ہلکی باتیں ہیں
تنگ قبائے،کج کلہے،زریں کمرے
اُس کافر میں ساری غزل کی باتیں ہیں
اپنی تہید ستی پر میں شرمندہ ہوں
تیرے بسوں پر تاج محل کی باتیں ہیں
عقل کے اندھوں کی محفل میں چپ ہے فراز
کتنی سیانی اس پاگل کی باتیں ہیں
احمدفراز – تنہا تنہا
Add Comment