تنہا تنہا

اُن کے وعدوں پہ یقیں لوگ بھی دیوانے ہیں

Ahmed Faraz
اُن کے وعدوں پہ یقیں لوگ بھی دیوانے ہیں

اُن کے وعدوں پہ یقیں لوگ بھی دیوانے ہیں
اک فقط میں ہی نہیں لوگ بھی دیوانے ہیں

میری وحشت ہی سہی موردِ الزام مگر
اے مری زہرہ جبیں لوگ بھی دیوانے ہیں

گردشِ جام کہاں گردشِ ایام کہاں
یہ خرابات نشیں لوگ بھی دیوانے ہیں

آپ تو حاصل ایمان دو عالم ہیں حضور
آپ اور دشمن دیں لوگ بھی دیوانے ہیں

اک ملاقات سر رہ بھی سہی جُرم مگر
ہم کہیں آپ کہیں لوگ بھی دیوانے ہیں

درد مندانِ محبت تو ہیں بدنام فراز
ورنہ کچھ کچھ یہ حسیں لوگ بھی دیوانے ہیں

احمدفراز – تنہا تنہا


urdubazm

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW