تنہا تنہا

جن کے دم سے تھیں بستیاں آباد

Ahmed Faraz
جن کے دم سے تھیں بستیاں آباد

جن کے دم سے تھیں بستیاں آباد
آج وہ لوگ ہیں کہاں آباد
جل رہے ہیں ہرے بھرے گلزار
غم ہُوا ہے کہاں کہاں آباد
کہہ رہی ہے شکستگی دل کی
تھا مکینوں  سے یہ مکاں آباد
ہم نے دیکھی ہے  گوشہ دل میں
ایک دُنیائے بیکراں آباد
چند منظر اُجاڑنے والو
ہورہے ہیں کئی جہاں آباد
گھر جلا کر نہ رو محبت میں
یہ تو ہوتا ہے خانماں آباد
کتنے تارے فراز ٹُوٹ چکے
ہے ابھی تک یہ خاکداں آباد

احمدفراز – تنہا تنہا


urdubazm

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW