فرقت میں وصلت برپاہے، اللہ ھُو کے باڑے میں
آشوبِ وحدت برپا ہے،اللہ ھو کے باڑے میں
روح کُل سےسب روحوں پر وصل کی حسرت طاری ہے
اک سر حکمت برپا پے ، اللہ ھُو کے باڑے میں
بے احولی کی حالت ہے شاید یا شاید کہ نہیں
پر احوالیت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں
مُختاری کے لب ‘‘سلوانا’’جبر عجب تر ٹھہرا ہے
ہیجان غیرت برپاہے، اللہ ھُو کے باڑے میں
بابا الف ارشاد کناں ہیں پیش عدم کے باڑے میں
حیرتِ بے حیرت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں
معنی ہیں لفظوں سے برہم ‘‘قہر خموشی عالم ہے
ایک عجب حجت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں
موجودی سے انکاری ہے اپنی ضد میں نازِوجود
حالت سی حالت برپا ہے،اللہ ھُو کے باڑے میں
Add Comment