کلامِ ساغر: نگاروں کے میلے
نگاروں کے میلے ستاروں کے جھرمٹ
بہت دلنشیں ہیں بہاروں کے جھرمٹ
جواں ہیں اگر ولولوں کے تلاطم
تو موجوں میں بھی ہیں کناروں کے جھرمٹ
میرے چار تنکوں کی تقدیر دیکھو
چمن در چمن شراروں کے جھرمٹ
تیری گیسوؤں سے جنم پا رہے ہیں
گلستاں گلستاں نظاروں کے جھرمٹ
چھلکتا رہا ہے میرا جام زریں
مہکتے رہے ہیں چناروں کے جھرمٹ
تجھے یار رکھیں گی ساغرؔ بہاریں
تری شعر میں گلغداروں کے جھرمٹ
شاعر: ساغرصدیقی
Nigar, mailey, sitarey, jhurmat, dilnasheen, bahar, mauj, kinara, tinka, taqdeer, chaman, gaisoo, nazara, jaam, Saghir Siddiqi, Shair
Add Comment