کلامِ ساغر: وقت نازک ہے
کلامِ ساغر: وقت نازک ہے
جام ٹکراؤ وقت نازک ہے
رنگ چھلکاؤ وقت نازک ہے
حسرتوں کی حسین قبروں پر
پھول برساؤ وقت نازک ہے
اک فریب اور زندگی کے لیے
ہاتھ پھیلاؤ وقت نازک ہے
رنگ اڑنے لگا ہے پھولوں کا
اب تو آ جاؤ وقت نازک ہے
تشنگی تشنگ ارے توبہ !
زلف لہراؤ وقت نازک ہے
بزمِ ساغرؔ ہے گوش بر آواز
کچھ تو فرماؤ وقت نازک ہے
شاعر: ساغرصدیقی
فہرست کلامِ ساغر
jaam takrao waqt nazuk hai – rang chhalkao waqt nazuk hai
Add Comment