ساغرصدیقی

کلامِ ساغر: وقت نازک ہے

کلامِ ساغر: وقت نازک ہے

کلامِ ساغر: وقت نازک ہے

کلامِ ساغر:    وقت نازک ہے

جام ٹکراؤ وقت نازک ہے
رنگ چھلکاؤ وقت نازک ہے

حسرتوں کی حسین قبروں پر
پھول برساؤ وقت نازک ہے

اک فریب اور زندگی کے لیے
ہاتھ پھیلاؤ وقت نازک ہے

رنگ اڑنے لگا ہے پھولوں کا
اب تو آ جاؤ وقت نازک ہے

تشنگی تشنگ ارے توبہ !
زلف لہراؤ وقت نازک ہے

بزمِ ساغرؔ ہے گوش بر آواز
کچھ تو فرماؤ وقت نازک ہے

شاعر: ساغرصدیقی


فہرست کلامِ ساغر

jaam takrao waqt nazuk hai – rang chhalkao waqt nazuk hai

logo 2

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW