Saudi
ایک چبھتی ہوئی حقیقت
سعودی ولی عہد پاکستان سے اپنا کامیاب دورہ کر کے واپس روانہ ہو گیا۔
“ہم پاکستان کو انکار نہیں کر سکتے” – ولی عہد نے مسکراتے ہوئے فرمایا اور یہ بھی وعدہ کیا کہ عمران خان کی حکومت جو کہے گی سعودی عرب اس کو تسلیم کرے گا۔
مزید یہ کہا کہ: “مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھا جائے” – مزید یہ بھی کہا کہ “پاکستان مستقبل میں ترقی کی راہوں پر گامزن ہے اور ہم اسکا حصہ بننا چاھتے ہیں”۔
اتنی بڑی تبدیلی کیوں اور کیسے؟ i
یاد رکھیں یہ وہی سعودی عرب ہے جس نے پاکستان کے ساتھ سوتیلی ماں کا سا رویہ اختیار رکھا۔ ہندوستان کے لیے نرم گوشہ رکھا۔ پھر اچانک اتنی بڑی تبدیلی کیوں اور کیسے رونما ہو گئی۔
اس میں کچھ بھلا ہو ہمارے سابقہ رہنماؤں کا جن کی فطرت جی حضوری کر کے پیسہ بٹور کر اپنے گھر بھرنا، جھوٹ اور فراڈ اور عربوں کی دلالی کر کے اپنی اولادوں کا مستقبل رشن کرنا ھی تھا۔ وہ رہنما جنہیں پاکستان کی رتی برابر فکر نہیں تھی اور جو پیسہ عربوں سے ملتا وہ انہی کے ملک میں لے جا کر اپنے محلات اور بزنس ایمپائر کھڑتے کر لیتنے۔
غیورلیڈر
اب پاکستان کے پاس ایک ایسا رہنما ہے جو باغیور ہے۔ جو پراعتماد ہے۔ جو اپنے ملک کو بہتری کی جانب لے جانا چاھتا ہے۔ جو اس ملک کے وسائل کو استعمال کر کے دنیا کو اس میں سرمایہ کاری کے لیے دعوت دینا چاھتا ہے۔ جو باھر کا پیسہ اپنے ملک میں لگا کر اس ملک کی ساکھ کو بہتر بنانا چاھتا ہے۔
اس پر دنیا کو یقین ہے۔ دنیا جانتی ہے کہ عمران خان کرپٹ نہیں۔ دنیا جانتی ہے کہ عمران وہ واحد لیڈر ہے جو سچ بولتا ہے۔ سچ پر قائم رہتا ہے۔ جس پر اعتماد کیا جا سکتا۔ مگر کیا یہی وہ وجوھات ہیں جن پر سعودی ولی عہد بذاتِ خود، نفسانفیس تشریف لایا اور اتنی بڑی سرمایہ کاری کی پیشکش کر دی؟ اور سعودی جیلوں مٰیں مقیم پاکستانیوں کو بھی رہا کر دیا؟ کیا یہ صرف عمران خان کی وجہ سے ہے؟ – نہیں ایسا نہیں!
مہم
سچ بھیانک ہے! اور سچ یہ ہے کہ مغربی دنیا میں سعودی عرب کے خلاف ایک مہم شروع ہو چکی ہے۔ امریکہ جو تاحال اسرائیل کی طرح سعودی عرب پر ہاتھ رکھے ہوئے ہے عنقریب یہ ھاتھ اٹھانے والا ہے۔ امریکہ کا طریقۂ کار ہے کہ جب بھی کسی ملک کو جنگ میں ملوث کرتا ہے پہلے اس کے ساتھ ہمدری کرتا ہے، اس کو میٹھی گولیاں کھلاتا ہے اور پھر یکدم انتشار کی ایسی چنگاڑی چھوڑ دیتا ہے کہ بچنا مشکل ہو جااتا ہے۔ وہی میٹھی گولیاں ایک طرف سعودی عرب اور دوسری جانب ایران کو کھلائی جا رھی ہے۔
عنقریب ان گولیوں کی تاثیر ابھرنے والی ہے اور دونوں ممالک کو ایک خطرناک جنگ میں ملوث کر دیا جائے گا۔
یہ بات سعودی عرب جانتا ہے! اور اسے اپنے لیے حریف بنانے کے لیے پاکستان کا ساتھ چاہیے۔ پاکستان وہ ساتھی بننے جا رہا ہے۔ اور ایک ایسی جنگ کا حصہ بننے جا رھا ہے جو ہماری جنگ نہیں – نہ ہی یہ جنگ سعودی عرب کی یا ایران کی ہے – مگر چونکہ مسلمان ایک مدت سے جاھلیت کی اندھیروں میں کھو چکا ہے، اسے اب حقیقت نظر نہٰں آئے گی۔
ادھر ہندوستان بھی اس بات کی تیاری کر رہا ہے کہ پاکستان کو کسی طرح جنگ میں ملوث کیا جائے۔
پاکستان اس وقت بہت سخت تشویشناک صورتحال میں ہے۔ ایک بھی لغزش خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ سعودی مہربانیاں بغیر کسی لالچ کے نہیں!
اللہ پاکستان کی حفاظت فرمانا – آمین۔Blog: Saudi Mehrbaaniyaan
بقلم: مسعودؔ
Blog: Saudi Mehrbaaniyaan. Mohammad Bin Salman visits Pakistan
Add Comment