Shab-e-Gham
آگئی ہے پھر وہی شبِ غم آج بھی
کٹ ہی جائے گی یہ شبِ غم آج بھی
اک خواب دیکھا تھا تجھے اپنا بنانے کا
یہ حال کر دیا ہے دنیا نے تیرے دیوانے کا
میں ہوں اک باب اس افسانے کا
سنگدل زمانے کو یاد کرتے کرتے
تیری بے وفائیوں کا دم بھرتے بھرتے
آگئی ہے پھر وہی شبِ غم آج بھی
اک افسانہ تھا میں ختم ہو گیا ہوں
تیرے پیار میں نڈر تھا خم ہو گیا ہوں
تیرا پیار تو بہت تھا، کم ہو گیا ہوں
زندگی میں پہلی بار اسے کوستے کوستے
آنسوؤں کو پلکوں میں روکتے روکتے
آگئی ہے پھر وہی شبِ غم آج بھی
میرا کیا ہے جو ہوں یا نہ ہوں ایک برابر
ذرہ تو نہ بن سکا ہے مہتاب سے مگر
معاف کرنا میں تجھ کو بے وفا کہہ دوں اگر
من میں تیری مورت سجاتے سجاتے
قریب تیرے اے صنم آتے آتے
آگئی ہے پھر وہی شبِ غم آج بھی
دنیا میں مَیں تجھے بے نقاب نہ کروں گا
صلہ پیار کا تجھ سے یہاں نہ لوں گا
مگر تجھ کو میں ضرور، بے وفا کہوں گا
روکنے کی ناکام کوشش کرتے کرتے
بہہ گئے آنسو پلکوں میں آتے آتے
آگئی ہے پھر وہی شبِ غم آج بھی
کٹ ہی جائے گی یہ شبِ غم آج بھی
Meri Shairi: Shab-e-Gham
Shab e gham, urdu song, urdu geet, naghma. شب غم شاعری
Add Comment