Meri Shairi Shab-o-Roz

Meri Shaairi: Khasta Haali

Meri Shaairi: Khasta Haali
Khasta, Urdu Poetry

خستہ حالی

یارب دلِ بے قرار کی یہ خستہ حالی کیوں ہے
جب سے وہ بچھڑے ہیں، ہر نظر سوالی کیوں ہے

پچھتا وہ کیوں رہے ہیں میرے قتل کے بعد
بعدِ قتل نیام تلوار سے خالی کیوں ہے

ہمیں کہا کرتے تھے کہ کچھ خیال دنیا ہی کا کرو
اب اس نے ہی قسم بے وفائی کی کھالی کیوں ہے

انہیں تو بچھڑے مدت ہوئی خیالوں میں بھی نہیں آتے
آج پھر نگاہوں کے سامنے اک صورت جمالی کیوں ہے

ہم بھی اتنے ہی باوفا تھے، جتنی وفا انہوں نے کی
وہ تو بھول بھی چکے، عادت وفا کی ہم نے بنالی کیوں ہے

اب کیسے لوٹ کے آسکتے ہیں وہ لمحات مسعودؔ
اک عادت سی انتظار کی تو بنالی کیوں ہے

مسعودؔ

Meri Shaairi: Khasta Haali

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

4 Comments

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW