کہ آج میرے سجنا نے آنا ہے
پھلاں کلیاں دی محفل سجاؤ
گیت اونچی سروں میں گاؤ
کہ آج میرے سجنا نے آنا ہے
تجھ کو پکارے منوا‘ آ جا رے ساجنوا
بیت نہ جائے دنوا‘ آجا رے ساجنوا
آبھی جاؤ صنم کہ میں نے
محفلِ دل سجائی ہے کیسے
چاند تاروں کا قا لیں بچھا کے
خورشید کا دیا جلا کے
گلابوں سے سیج سجا کے
کہہ دیا ہے ہر اک کو گا کے
آرزؤں کے دیپ جلاؤ
آنکھیں راہوں میں آج بچھاؤ
کہ آج میرے سجنا نے آنا ہے
کھل کھل جائیں اکھیاں‘ یاد جو آئیں بتیاں
آجا مورے سجنا‘ نہ بیتیں تجھ بن رتیاں
آئے تم بیٹھے پاس ہمارے
جل گئے دیکھ کر جلنے والے
ہونٹ جب تو نے ناز سے ہلائے
غنچے کرنے لگے ہائے ہائے
چاند بھی اس حسن سے جل گیا
لیکے داغ جگر میں وہ چھپ گیا
کہنا دنیا سے آواز دے نہ
میرے ساجن کو ان سے بچانا
اے صنم تم ذرا مسکراؤ
دل میرے کے پھول کھلاؤ
میری آنکھوں سے آنکھیں ملاؤ
ان کی باتیں بھی سنتے جاؤ
کہ یہ باتیں میرا سرمایا ہے
کہ آج میرا منوا گایا ہے
آ گیا سانوریا لے کے من میں پریت
پیار کے پھول کھلا لو یہ رت نہ جائے بیت
geet, naghma, urdu poetry, urdu shayari, songs urdu.
3 Comments