Meri Tehreerein Current Affairs Shab-o-Roz

Meri Tehreer: Diya Jalaey Rakhna

قدرت کی خوبصورتی

بہاولپور سے رحیم یار خان کوئی تین گھنٹے کی ڈرائیو ہے۔

میں نے اِن علاقوں میں زبردست ہریالی دیکھی ہے۔! تاحدِّ نظر آموں اور کھجوروں کے باغ ہیں جو پھلوں سے لدے ہوئے ہیں۔!

یوں محسوس ہوتا ہے جیسے باغبانوں کے پاس پھل اتارنے کا وقت نہیں اتنا پھل دیکھا ہے میں نے۔  اور پھر وہی سوچ کھائے جاتی کہ اس ملک میں کسی شے کی کمی نہیں ہونی چاہیے کمی پیدا کی جاتی ہے!

راولپنڈی واپسی پر ہم نے روٹ بدلا اور ملتان سے ہوتے ہوئے فیصل آباد آئے وہاں سے پھر پنڈی۔! میں ایک شہر سے گزرا جسکا نام عبدالحکیم ہے۔! انتہائی حسین اور خوبصورت سبزے میں بسا ہوا یہ شہر بہت دلکش مقام پر ہے۔

یہاں پر میں نے دو نہریں ساتھ ساتھ بہتی ہوئی دیکھی ہیں! اور اُن نہروں کے ساتھ دریائے راوی بھی بہہ رہا ہے۔! بہت دلکش مقام! پاکستان میں جس چیز سے میں بہت زیادہ متاثر ہوا وہ نہری نظام ہے۔مگر بدقسمتی سے اس قدر خوبصورت نظام ہونے کے باوجود ہم خوراک کی قلت کو روتے ہیں، کیوں؟ اس لیے کہ ہماری حکومتیں حرامخوری کرتی ہیں!

ضلع اوکاڑہ سے لیکر رحیم یار خان تک اور پھر واپسی پر ملتان سے لیکر فیصل آباد تک کوئی علاقہ ایسا نہیں دیکھا! جسے پانی سے بھری کشادہ اور خوبصورت نہریں سیلاب نہ کرتی ہوں۔!

جہاں جنوبی اور وسطی پنجاب میں میدانی حسن ہے! اسی طرح شمالی علاقوں میں پہاڑ اور وادیاں قدرت کی خوبصورتی کا اعلان کرتی نظر آتے ہیں۔

بلند و بالا پہاڑوں کو کاٹ کر سانپوں کی طرح بل کھاتے راستوں پر یہ سفر بہت دلکش اور دلفریب ہے۔! ہر پہاڑ کو میں نے گھنے جنگلوں سے لدا ہوا دیکھا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ پاکستان ایک جنت ہے،! جو شیطانوں کے ہاتھ لگ گئی ہے۔! مفاد پرست شیطانوں نے اِس جنت کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے۔!

میں نے رحیم یار خان میں وہ علاقہ بھی دیکھا ہے جس میں پاکستانیوں کا داخلہ ممنوع ہے۔! ایک سپیشل ائرپورٹ ہے جہاں سے دوبئی، ابوظہبی وغیرہ سے فلائٹیں براہِ راست یہاں اُترتی ہیں۔

ائر پورٹ سے ایک روڈ نکالا گیا ہے جو بہت خوبصورت ہے۔ وہ روڈ سیدھا ایک ایسے علاقے میں جاتا ہے جس کا آغاز ایک بہت پیاری سی مسجد سے ہوتا ہے۔ اُس مسجد سے کچھ فاصلے پر بہت دلکش محل نما گھر بنے ہوئے ہیں۔

ffff

اِس علاقے میں صرف عربی لکھی ہوئی ہے۔بظاہر یہ بہت دلکش منظر پیش کرتے ہیں مگر اِن کے پیچھے ایک بہت بھیانک ، دردناک اور دِل و دماغ ماؤف کر دینے والا سچ چھپا ہوا ہے۔

اگلاصفحہ

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW