قلت
اب یہاں یہ مسئلہ ہے کہ صارفین سے بجلی پہنچانے والے ادارے منہ مانگا بل وصول کر لیتے ہیں، مگر وہ پیسے بجلی پیدا کرنے والے اداروں تک نہیں پہنچتے، بلکہ بجلی پہنچانے والے ادار اور حکومت کرپشن کے تحت کھا جاتے ہیں۔جب بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو ادائیگیاں نہیں ہوتیں تو وہ بجلی پیدا کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔چونکہ انہوں نے بھی آگے بل پے کرنے ہوتے ہیں۔ پ
اکستان میں بجلی پیدا کرنے کا جو طریقہ ہے اُس میں ایک تیل بھی ہے۔ اب اگر تیل کی قیمت پے نہیں کی جائیگی تو تیل کہاں سے آئے گا؟ زرداری حکومت نے جان بوجھ کر ملک میں بجلی کی قلت پیدا کی ہے۔
موجودہ حکومت عوام کو ذلت دینے اور عوام کی سانسیں بند کرنے کے درپے ہے!
پیپلز پارٹی پاکستان کی رگوں میں وہ اندھیرا بن چکی ہے کہ اِسے میرے نذدیک صفحۂ ہستی سے مٹا دینا چاہیے۔
یوں لگتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو خبر ہے کہ یہ اُن کا آخری دورِ حکومت ہے، اسکے بعد انہیں حکومت نہیں ملنے والی، لہذا جہاں تک لوٹ مار مچائی جا سکتی ہے، مچا لی جائے۔
یہ خبر بھی گرم ہے کہ چین نے پاکستان کو بجلی کی ترسیل کی پیشکش کی ہے۔ تین سو روپے فی گھر اور پانچ ہزار روپے فی بزنس یونٹ کے عوض۔ مگر یہ بات ہماری کرپشن زدہ حکومت کو پسند نہیں آئی۔
Add Comment