Meri Shairi Shab-o-Roz

Deewana Hoon

Meri Shairi: Deewana Hoon
Deewana

تیری ہی آرزؤں میں جیے جاتا ہوں
دیوانہ ہوں! دیوانگی کیے جاتا ہوں

دے کر تجھ کو محبتوں کی فراوانی
پرانی کہانی کو نیا رنگ دئیے جاتا ہوں

محبت کے فسانے میں کوئی ہرجائی کا پوچھے
ترا نام نہ آئے ہونٹوں کو سیے جاتا ہوں

ترے نام لگا دی ہے اپنی کائنات بھی
بسا کر تجھ کو دل جیے جاتا ہوں

حالات سے ھار کر الوداع کہہ دیا
خوشیاں تجھے دیکر غم لیے جاتا ہوں

مسعودؔ

logo

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW