چاہت میں کیا دنیا داری عشق میں کیسی مجبوری
Author - Masood
ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!
داغِ دل ہم کو یاد آنے لگے
دشت تنہائی میں اے جانِ جہاں لرزاں ہیں
مجھے بیخودی یہ تو نے بھلی چاشنی چکھائی
ایسا بننا سنورنا مبارک تمہیں کم سے کم اتنا کہنا ہماراکرو
دل پہ زخم کھاتے ہیں جان سے گزرتے ہیں
Khawaja Saraii Biyan پارلیمنٹ میں خطاب خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے والی بات غلط تھی اور میں اسکی معذرت کرتا ہوں۔۔ جنابِ...
جسٹس آصف سعید کھوسہ پاکستان کے 26ویں چیف جسٹس مقرر چیف جسٹس Current Affairs, President of Pakistan Arif Alvi takes oath as Justice Asif Saeed Khosa...
کہاں آکے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا
عشق میں تیرے کوہِ غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو