آسمان

ہمارے ہاتھ میں اک شکل چاند جیسی تھی

Basheer Bdr - Aasman
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آسمان

ہمارے ہاتھ میں اک شکل چاند جیسی تھی
تمہیں یہ کیسے بتائیں وہ رات کیسی تھی

مہک رہے تھے مرے ہونٹ اس کی خوشبو سے
عجیب آگ تھی بالکل گلاب جیسی تھی

اسی میں سب تھے مری ماں، بہن بھی، بیوی بھی
سمجھ رہا تھا جسے میں وہ ایسی ویسی تھی

تمہارے گھر کے سبھی راستوں کو کاٹ گئی
ہمارے ہاتھ میں کوئی لکیر ایسی تھی

ہمارے ہاتھ میں اک شکل چاند جیسی تھی


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW