جن کے دم سے تھیں بستیاں آباد
جن کے دم سے تھیں بستیاں آباد
آج وہ لوگ ہیں کہاں آباد
جل رہے ہیں ہرے بھرے گلزار
غم ہُوا ہے کہاں کہاں آباد
کہہ رہی ہے شکستگی دل کی
تھا مکینوں سے یہ مکاں آباد
ہم نے دیکھی ہے گوشہ دل میں
ایک دُنیائے بیکراں آباد
چند منظر اُجاڑنے والو
ہورہے ہیں کئی جہاں آباد
گھر جلا کر نہ رو محبت میں
یہ تو ہوتا ہے خانماں آباد
کتنے تارے فراز ٹُوٹ چکے
ہے ابھی تک یہ خاکداں آباد
احمدفراز – تنہا تنہا
Add Comment