Uncategorized

Pakistan vs England (2nd Test Match)

Pakistan vs England (2nd Test Match)
Pakistan vs England (2nd Test Match)

پاکستان بمقابلہ انگلستان


پہلے ٹیسٹ میں رنزوں کے انبار لگانے کے باوجود پاکستان اپنی دوسری اننگ میں اپنا مطلوبہ حدف حاصل کرنے میں ناکام رہا اور راولپنڈی ٹیسٹ میں ناکامی سے دوچار ہونا پڑا۔ اس یادگار سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ ملتان میں ہوا جسکا سرسری جائزہ۔۔


پہلا دن:
راولپنڈی ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی باؤلنگ کی ناقص کارکردگی کے بعد دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے 21 سالہ ابرار احمد کو ڈیبو دیا۔ انگلستان نے ایکبار پھر ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ایک بار پھر انگلستان نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی اور پہلے دن لنچ تک 180 رنز بنا ڈالے مگر اس بار انکے 5 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ یہ پانچوں کھلاڑی اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے ابرار احمد نے حاصل کیں ۔ ابرار نے اس سیشن میں بہت عمدہ بالنگ کی اور اپنے پہلے ہی اوور کی پانچویں بال پر وکٹ لے لی۔ ساتھ ہی اپنا نام ہسٹری بک میں لکھوا لیا۔ انگلستان کی اننگ پہلے دن ہی 52ویں اوور میں اس وقت ختم ہو گئی جب انگلستان نے اپنی پہلی اننگ میں 281 رنز بنائے۔ 

پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کے اوپنرز نے سینچریاں بنائی مگر اس بار دونوں اوپنرز صفر اور 14 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔ پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 28 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر 107 رنز بنائے ۔ اس وقت تک پاکستان کی پوزیشن اچھی تھی۔


انگلستان   (پہلی اننگ) : 281/10    –  (ڈکٹ 63، پوپ 60)  –  (ابراراحمد 114/7)
پاکستان (پہلی اننگ): 107/2   –  (بابراعظم 61، سعودشکیل 32)


دوسرا دن:
دوسرے دن پاکستان کی پہلی اننگ جو 107 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر شروع ہوئی ایکبار پھر بری طرح فلاپ ہو گئی۔ کوئی بھی کھلاڑی بہتر طور پر اننگ کو سہارا نہ دے پایا اور ساری اننگ صرف مزید 95 رنز کے اٖضافے کیساتھ فقط 202 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ انتہائی افسوس کن بیٹنگ! ابھی دوسرے دن کا لنچ تک نہیں ہوا تھا۔ اسقدر لاپرواہ بیٹنگ پر افسوس ہی کیا جا سکتا ہے۔

دوسرے دن کے اختتام تک انگلستان نے پانچ وکٹ کے نقصان پر 202 رنز بنا ڈالے۔


پاکستان (پہلی اننگ): 202/10   –  (بابراعظم 75، سعودشکیل 63)
انگلستان (دوسری اننگ): 202/5  –  (بروک 74، ڈکٹ 79)  –  (ابرار احمد 3 وکٹ)


تیسرا دن:

ہیری بروک نے جارحانہ انداز جاری رکھا اور 137 بالوں پر 100 رنزز بنا ڈالے۔ مگر انگلستان کے باقی بلے باز محض 73 رنز بنانے کے بعد ڈھیر ہو گئے اور انگلستان نے اپنی دوسری اننگ میں 275 رنز بنائے۔ یوں پاکستان کو فتح کے لیے  354 رنز کا حدف دیا۔ بابراعظم نے اس بار اننگ اوپن کرنے کے لیے عبداللہ شفیق کیساتھ محمد رضوان کو بھیجا۔ پاکستان کی پہلی وکٹ  66 رنز پر گری اور اس وقت تک پاکستان کی پوزیشن مضبوط تھی۔ مگر وہی ہوا جو اکثر پاکستانی کرکٹ کیساتھ ہوتا ہے۔ 66 رنز ایک وکٹ پر ایکدم 83 رنز پر پاکستان کی 3 وکٹیں گر چکی تھیں۔ بابراعظم ایکبار پھر ایک ٹیسٹ کی دوسری اننگ میں فلاپ ہو گیا۔ بابر اعظم پاکستان کی اننگ کی ریڑھ کی ہڈی ہوتا ہے اور اگر وہ فلاپ ہو جائے تو اننگ کمزور پڑ جاتی ہے۔

مگر چوتھی وکٹ کی شراکت میں اسکور 191 تک پہنچ گیا۔ پاکستان کی مڈل آرڈر نے اچھی بیٹنگ کی اور 289 پر 5 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ اس وقت پاکستان کی جیت کا بہت بڑا چانس تھا مگر ایکبار پھر بیٹنگ فلاپ ہو گئی اور یکے بعد دیگرے کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔ اور یوں ساری اننگ 328 رنز ہی بنا سکی۔ ایکبار پھر پاکستان نے ایک جیتا ہوتا میچ ہار دیا۔

پاکستان کو ٹیسٹ کرکٹ کے لیے اپنی strategy پر غور کرنا ہو گا۔ پاکستانی بیٹنگ لائن کمزور تو ہے مگر اس بار باؤلنگ لائن بھی بہت ہی زیادہ کمزور رہی ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں شاید ایسی کمزور بیٹنگ اور بولنگ لائن کبھی نہ تھی!


پاکستان (دوسری اننگ) :  328/10  –  (سعودشکیل 94 ، امام الحق 60، محمد نواز 45)   –  (مارک ووڈ 65/4)

انگلستان نے میچ 26 رنز سے جیت لیا


بقلم: مسعود

Sports

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW