Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah
کچھ عرصہ پہلے ملک کے چیف جسٹس نے شریفیوں! اور زرداریوں کے کاروبار پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے سسیلیئن مافیا کے مترادف قرار دیا۔
عزت مآب جج صاحب نے درست فرمایا تھا مگر یہ مینشن کرنا بھول گئے تھے! کہ سسیلئن مافیا کے پے رول پر اعلیٰ ترین ججز بھی شامل تھے! – بالکل ایسے ہی جیسے شریفیوں اور زرداریوں کے کاروبار میں اس ملک کے ججز ان کے پے رول پر ہیں۔
یہ ملک دنیا کا شاید واحد ملک ہے! جہاں پر ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ کے سزایافتہ مجرموں کو ایک عام شہر کی عدالت کا ایک عام جج ضمانت پر رھا کر دیتا ہے!
یہی ہو رھا ہے!
شریفیوں نے اج سے تیس سال پہلے چھانگا مانگا کے جنگلوں! اور مری کے پرتعیش ہوٹلوں میں ججز، بیورکریسی !اور پولیس کیساتھ ساتھ اہم سیاستدانوں کے سروں کی قیمت لگائی تھی!، اس ناجائز تخم سے پیدا ہونے والے پودوں نے اب ثمر دینا شروع کر دیا ہے!
خاص کرم
شریفیوں پر ان حرامخور ججز کا کوئی خاص کرم ہے! خاص کر لاہورہائیکورٹ کے ججز کا! ہو بھی کیوں نا! ان میں اکثریت وہ لوگ ہیں جو بغیر کسی میرٹ کے سفارشوں پر بھرتی کیے گئے ہیں! خاص الخاص اسی دن کے لیے کہ جب شریفیوں پر ڈنڈا پڑے تو یہ حرامخور ججز انکی پشت پناھی کریں! ماڈل ٹاؤن میں حاملہ عورتوں پر گولیاں برسائی گئیں! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! کراچی میں بلدیہ ٹاؤن کا بدترین حادثہ ہوا! جس میں دو تین سو افراد کو زندہ جلا دیا گیا! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! پشاور میں آرمی پبلک اسکول میں اس صدی کی سب سے وحشتناک ترین دھشتگردی ہوئی،! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!
کوئٹۃ میں وکلا کا بہیمانہ قتل ہوا مگر ان سور صفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!
اندرونِ سندھ وڈیروں نے ذاتی عناد پر ایک غریب گھر کی عورتوں کو ننگا کر کے سارے گاؤں میں پھرایا! مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! زرداری نے ایک بدمعاش راؤ انوار پولیس میں بھرتی کروا کر! اس سے قتل کو غارت کا بازار گرم کرایا مگر ان ناسور ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!
پاکستان کی سب سے مقدس عدالت سپریم کورٹ پر! نوازشریف کے بدمعاش، بد کماش اور غلیظ ترین لوگوں نے حملہ کیا!، آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیر کر رکھدیں! مگر ان ناسور ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی!
نوازشریف نے بیماری کا بہانہ کر لاہور ہائیکورت سے چھ ہفتے کی ضمانت پر رھا ہوا! اور علاج کی بجائے ججز کو خریدنا شروع کر دیا! جس کی ویڈیو خود اسکی بیٹی نے ظاہر کر دی مگر ان سورصفت ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی! مریم صفدر نے عدالت میں سنگین ترین جرم کیا! مگر ان ججز کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی اور اسکو کسی قسم کی سزا نہ دی!
بریت
ایک ایک کر کے ہر وہ کیس جس میں شریفی ملوث تھے! اس میں انکو ضمانتیں دے رہے ہیں۔ حدیبیہ پیپرز مل، احد چیمہ کیس، فواد حسن کیس، چودھری شوگر ملز کیس، کرپشن کیس – سب میں شریفیوں کے دامن گیری کی گئی! یوں لگتا ہے جیسے یہ عدالتی مافیا جان بوجھ کر ایک طرف شریفیوں کو کیسز میں الجھاتے ہیں اور دوسری طرف انکی اپیل سن کر ضمانت کر رہے ہیں۔ یوں لگتا ہے یہ ایک سوچی سمجھی چال ہے شریفیوں کو صاف کرنے کی!
پاکستان کی عدلیہ اس قدر بدنام ہے کہ لاہور کی ایک اچھی طوائف اپنے جسم کو اتنا سستا نہیں بیچتی ہو گی جتنا سستا انصاف بکتا ہے! ایک اسٹیج شو پر ایک جملہ سنا کہ پاکستانی پولیس وہ پولیس ہے جو بانچ چھ سو کا پٹرول جلا کر مجرم پکڑتی ہے اور پھر سو دو سو لیکر انہیں چھوڑ دیتی ہے!
اس ملک میں لاکھوں کیسز توجہ طلب ہیں مگر عدالتی مافیا کے بدکار ججز کے پاس سوائے شریفیوں کو صاف کرنے کے یا فضول ابجیکشن کے اور کوئی کام نہیں!
ایک جج فرماتے ہیں کہ “ہم اللہ کو جوابدہ ہیں” – بالکل درست فرمایا! آپ اللہ کو جوابدہ ہیں، ماڈل ٹاؤن کے مقتولین، بلدیہ ٹاؤن کے مقتولین، وہ لاکھوں بے گناہ لوگ جس قتل لاپتہ ہوئے ہیں وہ قیامت کے دن تم لوگوں کا گریبان پکڑیں گے اور پھر تم واقعی اللہ کو جوابدہ ہو گے! ان شا اللہ!
Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah
جوابدہی
اگر وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف کو ایکسٹینشن دی ہے تو شاید اسی لیے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت پاکستان آرمی کو انکے مضبوط کردارد کی ضرورت ہے تاکہ مگر یہ ضمیر فروش ججز شریفیوں کے ایجینڈے پر کام کر رہے ہیں۔ باقت تمام تر کیسز میں چپ سدھارنے والے ججز کو یکدم بہتری کا خیال آ گیا!
چلیں ایک لمحہ بھر کو ہم یہ مان لیتے ہیں کہ عدلیہ کی جانبی سے جو قدم اٹھایا گیا ہے وہ پاکستان کی بہتری کے لیے ہے تو کیا اب یہ ان ججز کی ذمے داری نہیں بنتی کہ درجہ بالا تمام کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں؟ یا وہ لاکھوں بیگناہ، مریض، لاچار، عورتیں جو جیلوں میں بند ہیں انکی شنوائی کی جائے؟ انہیں بھی ایک ای کر کے ضمانتیں دی جائیں! راوانوار اور عامرباکسر کے سمیت ہر وہ قاتل اور گلوبٹ جس نے شریفیوں اور زرداریوں کے کہنے پر قتل و غارت، دھنگا مشتی کے بازار گرم کیے ہیں ان پر یہ جج از خود سوموٹو لیں!
مگر ایسا نہیں ہو گا! کیونکہ پاکستان کا عدالتی نظام مافیا کے ایک اہم جز ہے جو صرف اور صرف اور خاص کر شریفیوں کو تحفظ دینے کے لیے کھڑا ہے!
میرا دعویٰ ہے کہ پاکستانی عوام کیساتھ ہونے والے 90 فیصد جرائم پولیس یا عدالتوں کے سامنے نہیں آتے کیونکہ عوام جانتی ہے کہ یہ نظام گندگی اور غلاظت کا وہ نظام ہے جس سے عام اور شریف بندہ دور ہی رہتا ہے۔ پاکستانی عدالتی نظام کرپشن پیدا کرنے اور اسکو تحفظ دینے کے لیے بنایا گیا ہے! بالکل جج صاحب سے درست فرمایا، انہیں ایک دن اللہ ہی کو جواب دینا ہے!
Chief Justice Asif Saeed Khosa, Saqib Nisar, Nawaz Sharif, Qamar Javed Bajwa, Imran Khan Adalti Nizam Juraiim Ki Panahgaah
بقلم: مسعودؔ
Add Comment