Meri Shairi Shab-o-Roz

Meri Shaairi: Musaafir!

Meri Shaairi: Musaafir!
Leaving Love

Meri Shaairi: Musaafir!

مسافر

Meri Shaairi: Musaafir!

مسافر چھوڑ کر ساتھ جا تو رہے ہو
پھر ملو گے کب و کہاں اتنا تو بتا دو

کس طرح بیتیں گے تجھ بن یہ لمحات بتا دو
کیا کہیں جب پوچھے ساون کی برسات بتا دو
کیوں نہ رہے اب ہاتھوں میں ہاتھ بتا دو
کیسے کٹیں گے تجھ بن یہ دن رات بتا دو

میں نے مانا کہ ہجر انسان کا مقدر ہے
غموں کا سمندر انسان کا مقدر ہے
آزمائشوں کا بھنور انسان کا مقدر ہے
پر غموں سے جو ڈر جائے وہ کاہے کا بشر ہے

جانے والے تیرے لیے دئیے راہوں میں جلائے
آنے میں تجھ کو درپیش نہ کوئی مشکل نہ آئے
تیرے قدموں تلے گر کہکشاں نہ بچھائے
پھر ترے روشِ ناز تلے کوئی پتھر بھی نہ آئے

مسعود

hamraahi, leaving you behind, love letter urdu, messanger, missing you, pakistan urdu poetry, traveler

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW