Khasta, Urdu Poetry
خستہ حالی
یارب دلِ بے قرار کی یہ خستہ حالی کیوں ہے
جب سے وہ بچھڑے ہیں، ہر نظر سوالی کیوں ہے
پچھتا وہ کیوں رہے ہیں میرے قتل کے بعد
بعدِ قتل نیام تلوار سے خالی کیوں ہے
ہمیں کہا کرتے تھے کہ کچھ خیال دنیا ہی کا کرو
اب اس نے ہی قسم بے وفائی کی کھالی کیوں ہے
انہیں تو بچھڑے مدت ہوئی خیالوں میں بھی نہیں آتے
آج پھر نگاہوں کے سامنے اک صورت جمالی کیوں ہے
ہم بھی اتنے ہی باوفا تھے، جتنی وفا انہوں نے کی
وہ تو بھول بھی چکے، عادت وفا کی ہم نے بنالی کیوں ہے
اب کیسے لوٹ کے آسکتے ہیں وہ لمحات مسعودؔ
اک عادت سی انتظار کی تو بنالی کیوں ہے
مسعودؔ
Meri Shaairi: Khasta Haali
Add Comment