تیرے دروازے پہ چلمن نہیں دیکھی جاتی
.غزل
[spacer size=”10″]
تیرے دروازے پہ چلمن نہیں دیکھی جاتی
جانِ جاں ہم سے یہ الجھن نہیں دیکھی جاتی
رُخ پہ یہ زلف کی الجھن نہیں دیکھی جاتی
پھول کی گود میں ناگن نہیں دیکھی جاتی
بے حجابانہ ملو ہم سے یہ پردہ کیسا
بند ڈولی میں سہاگن نہیں دیکھی جاتی
جام میں ہو تو نظر آئے گلابی جوڑا
ہم سے بوتل میں یہ دلہن نہیں دیکھی جاتی
گھر بنائیں کسی صحرا میں محبت کے لیے
شہر والوں سے یہ جوگن نہیں دیکھی جاتی
ہم نظر باز ہیں دکھلا ہمیں دیوی کا جمال
مورتی ہم سے برہمن نہیں دیکھی جاتی
اے فناؔ کہ دے ہوا سے کہ اڑا لے جائے
ہم سے یہ خاکِ نشیمن نہیں دیکھی جاتی
[spacer]
.فناؔ
Add Comment