آہٹ

ہم جنم میں اسی کی چاہت تھے

Basheer Badr - Aahat
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ

ہم جنم میں اسی کی چاہت تھے
ہم کسی اور کی امانت تھے

اس کی آنکھوں میں جھلملاتی ہوئی
ہم غزل کی کوئی علامت تھے

تیری چادر میں تن سمیت لیا
ہم کہاں کے دراز قامت تھے

جیسے جنگل میں اگ لگ جائے
ہم کبھی اتنے خوبصورت تھے

پاس رہ کر بھی دور دور رہے
ہم نئے دور کی محبت تھے

اس خوشی میں مجھے خیال آیا
غم کے دن کتنے خوبصورت تھے

دن میں ان جگنوؤں سے کیا لینا
یہ دیئے رات کی ضرورت تھے


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW