Current Affairs

One Year of Pakistan Regime Change

One Year of Pakistan Regime Change
One Year of Pakistan Regime Change

9 اپریل 2023!

آج پاکستان میں رجیم چینج کی غداری کا ایک سال مکمل ہوا!

9 اپریل 2022!

اکیسویں صدی کے تئیسویں سال میں 22 کڑوڑ افراد کے ملک میں آئین کو پاؤں تلے روندتے ہوئے پاکستان آرمی  نے  جنرل باجوہ کی قیادت میں غداری کرتے ہوئے غیرملکی طاقتوں کے حکم پر ایک جمہوری حکومت کا تختہ الٹ دیا! اور حکومت کی بھاگ دوڑ ان خنزیروں کے ہاتھ دیدی جنکو اس ملک کی عوام انتخابات میں بری طرح روند چکی تھی!  صرف یہی نہیں کہ ملک کی بھاگ دوڑ ناکام لوگوں کے ہاتھ دیدی ، ایک ماہ کے اندر ہی اپنے فوجی کارندوں سے بیانات دغوائے کہ ‘جب سے رجیم چینج ہوئی ہے، ملک کے حالات بہتر ہوئے ہیں اور معیشت بہتر ہوئی ہے’۔

آئیے ہم ایک عام سا جائزہ لیتے ہیں کہ رجیم چینج سے لیکر 9 اپریل 2023 تک  پاکستان کدھر کھڑاہے!ssssss

عالمی اداروں کے تفصیلات کے مطابق عمران خان کی ڈھائی سالہ حکومت کے دوران پاکستان کے فارن ریزرو پچھلے 25-30 سال کی بلند ترین سطح تقریباً 23 ہزار ملین ڈالر پر کھڑے تھے۔ ترقی کی شرع کا تناسب 6 فیصد تک پہنچ چکا تھا۔ انڈسٹری اور خاص کر ٹیکسٹائل انڈسٹریز ترقی کی راہوں پر گامزن تھیں۔لارج اسکیل انڈسٹری   نے 10 فیصد ترقی کی، کسانوں کو سہولیات ملی جسکی وجہ سے زراعت میں زبردست اضافہ ہوا، لاکھو ں افراد کو جابیں ملیں اور یہ اس وقت تک جب کرونا عروج پر تھا۔  عمران حکومت نے ٹیکس کےنظام کو بہتر بنانے کی کوشش کی تو سرمایہ دار مافیاز نے قیمتوں میں اضافہ کر دیا جس سے ملک میں مہنگائی ہوئی۔ مافیاز کے پے رول پر چلنے والے میڈیا  اور مریم صفدر کے 50 روپے فی ٹویٹ نے اس مہنگائی کو کوہ ہمالہ کی چوٹیوں سے نسبت دیکر مہنگائی کے خلاف زبرمہم چلائی!  یہاں تک کہ فضل الرحمان کے پالتووں نے ملک بھر میں فسادات شروع کر دیے۔ ساتھ ہی ملاؤں کی دوسری نسل کے مولویوں اور خودساختہ عاشقانِ رسول نے دوسرے فسادات شروع کردئیے اور ملک بھر میں توڑ پھوڑ شروع کر دی۔

آج 9 اپریل 2023 کو ان واقعات کے ایک سال بعد پاکستان تاریخ کے بدترین حالات سے گزر رہا ہے۔ یا یوں کہنا غلط نہیں ہو گا کہ اس وقت دنیا میں کوئی بھی پسماندہ سے پسماندہ ملک بھی ایسے حالات سے نہیں گزر رہا جن حالات سے پاکستان کو گزارا جا رہا ہے:

نوجوان مایوس ہوکر ملک سے بھاگنا چاہتے ہیں، صرف پچھلے 8 ماہ میں 6 لاکھ پاکستان ملک چھوڑگئے ہیں! اس پر ظلم یہ کہ جو قابل دماغ کا بچہ ہے اسے امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ اور یورپ خاص اسپانسر اسکیموں پر ‘اغوا’ کر رہے ہیں! جو جہاں کا کنڈم مال ہے وہ شریفیوں اور زرداریوں کو ووٹ دینے کے لیے رہ گیا ہے!اس ایک سال میں  Inflation  فیصد سے بڑھ کر 35 فیصد تک پہینچ چکا ہے۔ ایک تھیلا آٹے کی قیمت 1200 سے بڑھ کر 2800 تک پہنچ چکی ہے۔ 

One Year of Pakistan Regime Change

، چند ماہ میں کئی کارمینوفیکچررز پاکستان سے اپنے کارخانے بند کر دئیے ہیں۔ یہاں تک کہ بلوچستان ٹائر مینوفیکچرارز نے بھی اپنے کارخانے بند کر دئیے ہیں۔ انڈسٹریز کا برا حال ہے۔ پی آئی اے ، اسٹیل مل ، ریلوےمسلسل نقصان میں جا رہی ہے! پاکستان جیسے ملک میں ریلوے نقصان میں جائے یہ ممکن ہی نہیں ہونا چاہیے!

بیرونِ ملک پاکستان پیسہ بھیجنے سے انکاری ہیں،  ریمیٹینسس میں زبردست کمی آئی ہے۔ عقل مند پاکستانی ان لٹیروں کی موجودگی میں پاکستان پیسہ بھیجتے ہوئے خوفزدہ ہیں۔ روپے کی یہ حالت ہے کہ عنقریب 300 کا حدف تجاوز کرنے کو ہے۔ سونا 2 لاکھ 17 ہزار فی تولہ تک پہنچ چکا ہے۔ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہے! فارن ریزرووز اس وقت تاریخ کی کمتر سطح پر کھڑے ہیں: ایک سال پہلے 23ہزار ملین ڈالر سے 2023 میں فقط 4ہزارملین ڈالر! ہم اس وقت بنگلہ دیش سے بھی کوئی 7 گنا کمتر سطح پر کھڑے ہیں!!!!

عمران خان کے دور میں لنگرخانے اور پناہ گاہیں بنائی گئیں کہ غریب لوگ عزت سے روٹی کھا سکیں اور پناہ لیں سکیں، ہر فرد کو دس لاکھ تک کے مفت علاج کی سہولت میسر تھی، مگر اس خنزیر حکومت نے وہ تمام سہولیات بند کر کے عوام کو رمضان کے مہینے میں ایک تھیلا آٹا دینے کے لیے کئی کئی گھنٹے سڑکوں، بازاروں، گلیوں میں کھڑے کر کے رسوا کیا اور اس میں کئی افراد ہلاک ہو گئے!  اور اوپر سے شوبازشریف لمبے لمبے بوٹ پہن کر انکے ساتھ تصویریں بنا کر ان پر احسان کر رہا ہے کہ میں نے تمہیں آٹے کا تھیلا دیا!

Fr7TI4hX0Agd8uz

ریاست پاکستان اس وقت مکمل طور پر ناکام اور مفلوج ریاست بن چکی ہے جو اپنی عوام کو کسی بھی طرح کا سکون دینے میں ناکام ہو چکی ہے، حکومتی سیاست فسطائیت کی بدترین مثال بن چکی ہے جس کا مقصد سیاسی بدلے لینے کے سوا کچھ نہیں!ناجائز ، کرپٹ  اور غیرآئینی طور پر مسلط کی جانے والی حکومت کو کوئی تسلیم نہیں کرتا یہاں تک کہ خود نون گینگ اسے تسلیم نہیں کرتی! اسٹیبلشمنٹ کو باہرسے حکم ہے کہ چپ چاپ تماشا دیکھو!!!

جب عالمی بنک چاہتا ہےمقروض کر کے اپنی من مانی کرتا ہے اور اس من مانی میں عالمی بنک کا سب سے بڑا مقصد مغربی طاقتوں کے حکم کو پورا کرنا ہے اور پاکستان کے ایٹمی اثاثوں پر مشروط قرض کے علاوہ اعتماد اس قدر مفلوج ہو چکاہے کہ وہ ‘دوست ممالک کی ضمانتیں’ مانگنے لگے ہیں!!!!!!

چین ہمارے حال پر رحم کھا کر یا سعودیہ پرانے تعلقات کی بنا پر کچھ کڑوڑ ڈالرز ہمارے کشکول میں ڈال دیتا ہے تو اس خنزیر حکومت کے دن گزر جاتے ہیں! عالمی دنیا میں اسوقت پاکستان اس کتے کی طرح ہے جو در در بھٹک کر چپہ نوالہ کو ترستا دیکھتا ہے اور کہیں نہ کہیں سے کوئی مالکِ مکان اس کتے کو روٹی کا چپہ ڈال دیتا ہے!

ہمارے خارجہ تعلقات بدترین سطح پر کھڑے ہیں، پاکستان کی دنیا میں کسی قسم کی کوئی بھی اوقات نہیں،پاسپورٹ دنیا کے گھٹیا ترین پاسپورٹس میں شمار ہوتا ہے، عدالتی معیار دنیا کے بدترین معیار تصور کیا جاتا ہے، تعلیمی میعار زبردست بدحالی کا شکار ہے۔ ساری دنیا جانتی ہے  کہ پاکستان میں رجیم چینج کا بھیانک کھیل کس نے کس کے کہنے پر کھیلا ہے اور جن کو حکومت دے گئی ہے وہ انسانی کائنات کے خنزیر ترین مجرم ، کرپٹ اور نیچ ترین لوگ ہیں۔ کرپشن عروج پر ہے! معیشت کا یہ حال ہے کہ اسوقت ایتھوپیا کا ایک بئیر پاکستان کے 5 روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔ ایتھوپیا!!!

ایک سال میں پاکستان جس نے مغربی دنیا کو یہ بات باور کرائی کہ اگر کوئی ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کرے تو ہمیں کتنی اور کیسی تکلیف ہوتی ہے، وہ پاکستان اس وقت فسطائیت کی بدترین مثال ہے۔ 3 افراد اس وقت پاکستان کی سیاست کے ساتھ کھیل رہے ہیں: مریم صفدر، ملافضلو اور رانا ثنااللہ۔ یہ تین انسانی کائنات کے منافق اور بدترین سور اس وقت صرف اور صرف بدلہ لینے کی سیاست کر رہے ہیں! جو بھی صحافی انکے حق میں نہ لکھے وہ بدنام کر دیا جاتا ہے، اسے گرفتار کر لیا جاتا ہے، کوئی بھی عمران خان کے ساتھ وابستہ بندہ ہو اسے جہاں تک ممکن ہو گرفتار کیا جا رہاہے، جس طرح ہٹلر نے ایک خاص پولیس کا محکمہ بنایا تھا اپنے سیاسی مخالفین کو راستے سے ہٹانے کے لیے ایسے ہیں اس خنزیر حکومت نے بھی پولیس میں ایسے ایسے بدمعاش بھرتی کیے ہوئے جن کا پولیس کیساتھ کوئی تعلق نہیں، یہاں تک کہ آرمی کے سابقہ لوگ بھی نظر آتے ہیں جو پولیس کا بھیس بدل کر پی ٹی آئی کے خلاف ایکشن میں مصرف ہیں۔پی ٹی آئی کے کارکنوں کو  ہراساں کیا جا رہے اور یہاں تک کہ ظل شاہ کو قتل تک کیا گیا ہے ۔ – سیاسی قتل! ریاست قاتل! کرانے والے یہ تین سورہیں!

اس ایک سال میں لاتعداد انسانیت سوز واقعات ہوئے ہیں جس میں ریاست نے بدترین مجرم کا کردار ادا کیا ہے۔ ارشدشریف اور ظل شاہ کے قتل سے لیکر عمران خان کی باپردہ بیوی پر اخلاقیات سوز حملوں تک، ریاستِ پاکستان نے گندگی اور خناس کردار ادار کرنے کی بدترین مثال قائم کی ہے۔ اور یہ سب کرانے والے تین ناسور ہیں: مریم صفدر، ملا فضلو اور راناثنا!

حکومت ناکام ہے۔ حکومت آئین کے ساتھ کھلم کھلا غداری کر رہی ہے۔ اس قدر ناکام حکومت اگر یورپ میں ہوتی تو وہ کب کا استعفیٰ دے چکی ہوتی۔ مگر 11 جماعتوں کے اس غلیظ گند نے یہ فیصلہ کر رکھا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی اینٹ سے اینٹ بج جائے، ملک دیوالیہ ہو جائے، ریاست کی ساکھ چاہے جتنی مجروح ہو، حکومت نہیں چھوڑنی! یہ حکم انہیں لندن میں بیٹحے ہوئے پاکستان کے مفرور، مجرم اور wanted     criminal نوازشریف کے کہنے پر کیا جا رہا ہے۔ نوازشریف نے کبھی پاکستان کے آئین کا پاس نہیں کیا اور سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کے باوجود اسکو کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکا!

ملک تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے، مگر مجال ہے کسی بھی حرامخور مافیاز کے پے رول پر پلنے والے صحافی نے مہنگائی کا رونا رویا ہو جیسے وہ ایک سال پہلے روتے تھے۔ بلکہ یہ حرام کھانے والے صحافی اور مریم صفدر کا 50 روپے فی ٹویٹ کا میڈیا سیل اس وقت بھرپور کوشش میں ہے کہ مریم صفدر کو سیاستدان بنا کر لایا جائے، اور مریم صفدر کی بھرپور کوشش ہے کہ ججز کے ضمیر خریدنے سے لیکر انکی فلمیں جاری کرنے تک جہاں سے بھی ممکن ہو نوازشریف کے لیے کلین چٹ حاصل کی جائے۔ اس ضمن میں ہر اس جج کی ذات پر کیچر اچھالا جائے گا جس سے نون گینگ کو فائدہ حاصل نہ ہو گا۔ حالات کو شدید گھمبیر کیا جائے گا، مذہب کارڈ کھیلے جائیں گے اور دہشگردیاں کرائیں جائیں گی۔

گیارہ جماعتوں کا یہ گند اپنے سیاسی فائدے حاصل کرنے کے لیے کسی بھی انتہا تک جائیں گے! الیکش جب ہوئے اس میں زبردست دھاندلیاں کرائی جائیں گی!

64 سالوں سے پاکستان کو ایک اچھے خاصے متمول ملک سے 2023 کی غلیظ ترین صورتحال میں ناکام ترین ریاست کے روپ میں  لا کر کھڑے کرنے والے 3 خنزیر اس ملک کی تقدیر کے ساتھ کھیل رہے ہیں! 

FtPFfk9WAAEPuJZ

تینوں جانتے ہیں کہ وہ مجرم ہیں! تینوں جانتے ہیں کہ ان کی طاقت لڑکھڑا رہی ہے!  اسی لیے وہ ایک دوسرے کو پروٹیکٹ کر رہے ہیں۔ ان تینوں کا صرف ایک مقصد ہے: عمران خان کو راستے سے ہٹانا!!!! اور اس مقصد کے لیے ہر ممکنہ ہتھکنڈہ استعمال کیا جائے گا۔ یہاں تک کہ مذہب اور مذہبی جماعتوں کو بھی حرکت میں لایا جائے گا ۔ا ور اسکا آغار بھی ہو چکاہے جس میں  آرمی نے ایک کالعدم مذہبی تنظیم کو حرکت دی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب  بھی تین خنزیر مشکلات کا شکار ہوئے ہیں پاکستان میں دہشتگردیاں ہوئی ہیں اور بڑے پیمانے پر ہوئی ہیں، جس میں آرمی پبلیک اسکول اسکی بدترین مثال تھی! انسانیت کا قتل اور بھیانک انداز میں!!! اسطرح انسانیت کا خون بہانہ ان تین خنزیروں کے لیے کوئی مشکل کام نہیں!  اور جو حالات جا رہے ہیں پاکستانی قوم ایسے ہی کسی واقعہ کے لیے تیار ہو جائے!

پاکستان میں سفید پوش ہونا کسی جرم سے کم نہیں! اور جنکی تجوریوں میں کڑوڑں پڑے ہیں انہیں کسی بات کی فکر ہی نہیں۔ انہیں رتی برابر فرق نہیں پڑتا کہ پاکستان پر مافیاز حکومت کریں! انکو صرف اپنی تجوریوں سے غرض ہے۔ مگر یاد رکھیے جس دن اس ملک کی معیشت کا دیوالیہ ہو گیا، اس دن ان کڑوڑں کی اوقات ٹائلٹ پیپرز سے زیادہ کی نہیں ہو گی! اور اللہ کی پکڑ بہت سخت ہوتی ہے! وہ یہ نہیں دیکھتا کہ تم نام نہاد بھڑکیں مارنے والے عاشقانِ رسول ہو کہ نہیں! وہ صرف یہ دیکھتا ہے کہ تم حق کے ساتھ کھڑے ہو کہ باطل کے ساتھ!!!!!

میں حق کے ساتھ کھڑا ہوں اور حق یہ ہے کہ پاکستان کو 3 خنزیروں نے تباہ کیا ہے اور عمران خان پاکستان کا واحد حل ہے!!!!


بقلم مسعود

SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW