جسٹس آصف سعید کھوسہ پاکستان کے 26ویں چیف جسٹس مقرر
چیف جسٹس
Current Affairs, President of Pakistan Arif Alvi takes oath as Justice Asif Saeed Khosa is sworn as new Chief Justice of Pakistan.
صدرِپاکستان جناب عارف علوی صاحب نے آج اسلام آباد میں جسٹس آصف علی کھوسہ کو پاکستان کا نیا چیف جسٹس مقرر کیا ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کے عہدے کی مہلت ختم ہونے پر سپریم کورٹ کے جسٹس کھوسہ کو چیف جسٹس مقرر کیا گیا۔
آئیے ذرا کھوسہ صاحب کی زندگی پر ایک مختصر سی نظر ڈالتے ہیں۔
ابتدائی حالات
ڈیرہ غازی خان میں پیداہونے والے آصف سعید خان کا تعلق کھوسہ خاندان سے ہے جو بلوچ نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ کھوسہ صاحب کی تاریخ پیدائش 21 دسمبر1954کی ہے۔ آپ نے ملتان سے میٹرک پاس کرنے کے بعد لاہور گورنمنٹ کالج میں داخلہ لیاجہاں انہوں نے پہلی پوزیش حاصل کی۔ 1973 میں بی اے بھی پہلی پوزیشن میں پاس کیا۔ پنجاب یونیورسٹی سے انگلش اور لٹریچر میں ماسٹرز کرنے کے بعد کوئینز کالج کیمبریج انگلینڈ میں لأ میں ماسٹرز کیا، جہاں انکا اسپیشل پبلک انٹرنیشنل لأ تھا۔ بعد ازاں 1979 میں لندن کے لنکالن ان کے لا بار میں داخل ہوئے۔
لاہور میں دورانِ تعلیم کھوسہ مولاناابواعلیٰ مودودی اور مولانا نعیم صدیقی کی تعلیمات سے متاثر ہوئے۔
لاہور ہائیکورٹ سے وکالت کا آغاز کیا اور 1985 میں سپریم کورٹ کے وکیل مقرر ہوئے
1998 میں کھوسہ لاہور ہائی کورٹ کے بنچ سے منسلک ہوئے، اور جب جنرل پرویز مشرف نے تمامتر عدالتی نظام کو برخاست کر کے تمام ججز کو 2007 میں پی اور سی کے تحت حلف لینے کا حکم دیا تو کھوسہ نے تمامتر ججز کے کیساتھ ازسرِنو حلف لینے سے انکار کر دیا۔
یوسف رضا گیلانی کے کورٹ کیس کے سلسلے میں بھی کھوسہ سات ججز کے بنچ میں شامل تھے اور ایک چھ صفحات کا ایک خاص نوٹ لکھا، جو 2012 میں میڈیا کی خاص توجہ کا مرکز رھا۔ پانامہ کیس میں بھی جسٹس کھوسہ صاحب شامل تھے اور آئین کی شق نمبر 62 اور 63 پر ایک بہت خاص جملہ کہا: یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے، اوریہ کہنے سے کہ کون صادق اور امین ہے، اسکی گہرائی اور اسکا اثر کیسا پڑے گا اس سے باخوبی واقف ہیں۔ مگر ہمیں حدود کا تعین کرنا ہوگا ورنہ جماعتِ اسلامی کے سراج الدین کے سوا کوئی صادق اور امین نہیں رہے گا
میڈیا نے اس جملے کو بہت شدت سے اچھالا، نتیجتاً جسٹس کھوسہ کو اپنے ریمارکس واپس لینے پڑے۔ پانامہ کیس میں جسٹس کھوسہ نے نوازشریف کو نااھل قرار دیا۔
نئے چیف جسٹس کھوسہ صاحب نے اپنے دورِ منصفی میں 4 سال میں زیرالتو 12 ہزار فوجداری مقدمات نمٹائے، 21 سالہ سروس میں 50 ہزار کے قریب مقدمات کا فیصلہ سنا چکے ہیں، اور عزم رکھتے ہیں کہ زیرالتوا 19 لاکھ مقدمات نمٹائیں گے۔
تاحال 4 کتابیں تصنیف کر چکے ہیں جبکہ پانچویں زیرِ طبع ہے۔
چیف جسٹس نے عہدہ سنبھالتے ہیں تمام ملازمین کو 15 دن کے اندر اندر اپنی اصل اسناد پیش کرنے کا حکم صادر کر دیا۔
Asif Saeed Khosa Sworn As Chief Justice of Pakistan
[embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=Hf-e_LW9vWQ[/embedyt]
مسعود
Add Comment