Current Affairs

Alliance between PPP and PMLN

Alliance between PPP and PMLN

Alliance between PPP and PMLN

نون لیگ اور پی پی پی کا اتحاد

داغدار ماضی

ذوالفقارعلی بھٹو کی جمہوریت پر شب خون مارنے سے لیکر، ضیاالحق کے سیاسی تخم سے پیدا ہونے تک، بینظیر کی عریانی سے لبریز تصاویر کو اپنے سیاسی مفاد کے لیے گلی گلی پھینکوانے سے لیکر، ایک دوسرے کو نیچ سے نیچ ، گھٹیا سے گھٹیا گالی گلوچ کرنے تک، اپنی اپنی خود ساختہ جلاوطنیوں سے لیکر چارٹر آف ڈیموکریسی کی مفاہمت تک، زرداری کو لاہور اور لاڑکانہ کی سڑکوں پر گھسیٹنے سے لیکر زرداری کے نون گینگیوں کو بدکارتر کہنے تک، کرپشن، عوامی تباہی، ملکی مفادات کے سودے سے لیکر ‘سائیں تسی تے گئسوں تک’ وہ کون سے ذلیل، بدکار، بدکلامی سے بھری، ذلت، رسوائی کی بات ہے جو پیپلزپارٹی اور نون لیگ نے ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں کی؟ اور اب جب ان دونوں بدکار پارٹیوں کو اس بات کا یقین ہو چکا ہے کہ نہ ہی تو انکو کوئی این آر او ملنے والا ہے اور نہ ہی ان پر کوئی رحم کیا جانے والا ہے تو یہ دونوں ناسور پارٹیاں ایک دوسرے کے منہووں پر جو جو تھوک پھینکا تھا اب اسے چاٹنے لگ گئے ہیں۔

بلاول کا بیان

بلاول کا کہنا ہے کہ جمہورت پر وار ہوا تو ہم چپ نہیں رہیں گے، کونسی جمہوریت بلو رانی؟ وہ جس میں تمہاری ماں کے قاتلوں کا سراغ تک نہیں لگایا جا سکا؟ وہ جمہوریت جس میں تمہارے ناسور باپ نے اس ملک کی غریب عوام کا خون نچوڑ کر تمہارا اور تمہاری بہنوں کے نام پر دولت خانے قائم کیے ہیں؟ کون سی جمہوریت جس میں پولیس میں راؤ انوار جیسے قاتل بھرتی کروا کے انسانیت کا خون بہایا گیا ہے؟ کون سی جمہوریت جس  میں عزیر بلوچ جیسے سور پالے جاتے ہیں تاکہ تم اور تمہارے گندے ضمیر باپ کے نام پر پاپ کمائے جائیں؟ اگر غلاظت کا کوئی انسانی روپ ہوتا تو وہ تم لوگ ہوتے۔

آج جب تم لوگوں کو اپنے گناہوں کے بچانے کا اور کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا تو تم لوگ نام نہاد اتحاد کے تحت ملک میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کرنے لگے ہو، خدا کی لعنت برسے تم جیسے ناسوروں پر! میرا یقین ہے کہ تم جیسے لوگوں کو سپورٹ کرنے والے اس دھرتی کے سب سے غلیظ لوگ ہیں جو اس ملک کے دشمن اور غدار ہیں۔

اصلی روپ

ذرا اوپر دی گئی تصویر پر غور کیجیے، یہ اس ملک کے سب سے غلیط ترین ناسور لوگ ہیں جنکی زندگی اس وقت ایک ایسی کشمکش میں ہے کہ اگر انہیں کوئی مسیحا نہ ملا تو ان کے کالے کرتوت سرِ عام نظر آنے لگیں گے، یہ وہ سور طبقہ ہے جو جب مصیب آنے لگتی ہے تو انہیں جمہوریت بھی یاد آ جاتی ہے، انہیں عوام کا دکھ درد بھی یاد آنے لگتا ہے اور انہیں اتحاد بھی یاد آنے لگتے ہیں۔ ان کے درمیان بیٹھے مولویوں کو دیکھیں، کیا یہ لوگ نہیں جانتے کہ انہیں ایک دن اللہ کے حضور جا کر جواب دینا ہے کہ انہوں نے حق اور سچ کا دیا دیا یا باطل کا؟؟؟ یہ تصویر اس ملک کی عوام کے منہ پر طمانچہ ہے، یہ وہ ناسور ہیں جو درجہ بالا حرکات کرتے رہے اور آج جب ان کی دم چکی کے پاٹوں میں پھنسی ہوئی ہے تو یہ ایک دوسرے پر پھینکے پیشاب کے قطرے صاف کر رہے ہیں!!!

بقلم مسعود

Alliance between PPP and PMLN

logo

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW