Meri Shairi Shab-o-Roz

Alhamdolillah!

Meri Shairi: Alhamdolillah!
Alhamdolillah

تیرے روپ میں مجھ کو اک نعمت ملی ہے، الحمداللہ
ہوس بھرے جہاں میں محبت ملی ہے، الحمد اللہ

خوش قسمت بھی ہوں اور فضلِ الٰہی بھی ہے کہ
جس قابل نہیں تھا وہ عزت ملی ہے، الحمداللہ

آسوں کا محل جو بنایا تھا خیالوں نے
تیری قسم آج اس کی حقیقت ملی ہے، الحمداللہ

ایک ایک لمحہ جسکی یاد میں گذارا میں نے
نگاہوں کیسامنے اس اجنبی کی صورت ملی ہے، الحمداللہ

گستاخی کروں اگر میں تو معاف کرنا مجھے تم
کہ پہلی بار مجھے کسی کی الفت ملی ہے، الحمداللہ

سنوار دینا مجھے، گر لائقِ اصلاح ہے مسعودؔ
خوش قسمت ہوں کہ تیری خلعت ملی ہے، الحمداللہ

مسعودؔ

Meri Shairi: Alhamdolillah! roop, naimat, jahan, muhabbat, qismat, ealhi, khiyal, urdu romantic poetry, shayeri
logo

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW