گیا وہ شخص تو پھر لوٹ کر نہیں آیا
شاعر: سحر انصاری
ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!
گیا وہ شخص تو پھر لوٹ کر نہیں آیا
شاعر: سحر انصاری
یہ حسن و عشق تو دھوکا ہے سب مگر پھر بھی
شاعر: فراق گورکھپوری
میرے دل سے تیرے دل تک
شاعر: قتیل شفائی
شام سمے ایک اونچی سیڑھیوں والے گھر کے آنگن میں
شاعر: ابنِ انشا
کہ تم ہو یاد مجھے
شاعر: (اگرآپ کو شاعر کا نام معلوم ہے کو کامنٹس میں لکھیے)
میں نظر سے پی رھا ہوں
شاعر: (اگرآپ کو شاعر کا نام معلوم ہے کو کامنٹس میں لکھیے)
جب بھی جی چاھتا ہے پینے کو تیرا میخانہ یاد آتا ہے
شاعر: (اگرآپ کو شاعر کا نام معلوم ہے کو کامنٹس میں لکھیے)
دلِ وحشی کی یہ حسرت بھی نکالی جائے
شاعر: سعدؔاللہ شاہ
میں خیال ہوں کسی اور کا
شاعر: سلیم کوثر
یہ کیا ستم ظریفی فطرت ہے آج کل
شاعرہ: شکیلؔ بدایونی
یہ کیا ستم ظریفی فطرت ہے آج کل
M | T | W | T | F | S | S |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | 2 | 3 | 4 | 5 | ||
6 | 7 | 8 | 9 | 10 | 11 | 12 |
13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 |
20 | 21 | 22 | 23 | 24 | 25 | 26 |
27 | 28 | 29 | 30 | 31 |