پروین شاکر – مجموعۂ کلام: خوشبو
وہ رات میں، مرے آنگن پہ ٹھہرنے والا
شفیق،نرم زباں،مہرباں بادل ہے
مرے دریچوں میں جب چاندنی نہیں آتی
جو بے چراغ کوئی شب اترنے لگتی ہے
تو میری آنکھیں کرن کے شجر کو سوچتی ہیں
دبیز پردے، نگاہوں سے ہٹنے لگتے ہیں
ہزارچاند، سرِ شاخِ گل ابھرتے ہیں
Add Comment