بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ
اس نے احسان وہ کیے یارو
آج تو ہم بھی رو دیئے یارو
جس طرح اک چراغ آندھی میں
دشمنوں میں یونہی جیے یارو
مفلسی میں کسی کے گھر جا کر
کون اپنا لہو پیے یارو
جو کسی کو بتا نہیں سکتے
ہم نے وہ کام بھی کیے یارو
تم کو شاید خبر نہیں ہو گی
زہر ہم نے بہت پئے یارو
آسمانوں پہ کون روتا ہے
دور تک جل گئے دیئے یارو
جب کوئی کسی سے بچھڑ جائے
کس طرح کوئی اب جیے یارو
Add Comment