آہٹ

آہن میں ڈھلتی جائے گی اکیسویں صدی

Basheer Badr - Aahat
بشیربدر – مجموعۂ کلام: آہٹ

آہن میں ڈھلتی جائے گی اکیسویں صدی
پھر بھی غزل سنائے گی اکیسویں صدی

بغداد، دلی، ماسکو، لندن کے درمیان
بارود بھی بچھائے گی اکیسویں صدی

جل کر جو راکھ ہو گئیں رنگوں میں اس برس
ان جھگیوں میں آئے گی اکیسویں صدی

تہذیب کے لباس اتر جائیں گے جناب
ڈالر میں یوں نچائے گی اکیسویں صدی

لے جا کے آسماں پہ تاروں کے آس پاس
امریکہ کو گرائے گی اکیسویں صدی

اک یاترا ضرور ہو نناوے کے پاس
رتھ پر سوار آئے گی اکیسویں صدی

پھر سے خدا بنائے گا کوئی نیا جہاں
دنیا کو یوں مٹائے گی اکیسویں صدی

کمپیوٹروں سے غزلیں لکھیں گے بشیر بدرؔ
غالب کو بھول جائیں گی اکیسویں صدی


urdubazm

 

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW