Current Affairs Politics

Imran Khan Ko Siyasat Nahin Aati

Imran Khan Ko Siyasat Nahin Aati
پاکستانی سیاست میں آج ایک بہت بڑی پیش رفت ہوئی۔Imran Khan Ko Siyasat Nahin Aati

الیکشنز میں بدترین ناکامی کے بعد ملا فضل الرحمٰن کی قیادت میں مسلم لیگ نون کی مریم صفدر کے شے پر منتخب حکومت کیخلاف ہر طرح پر عدم استقلال کی تحریک چلائی! یہ تحریک پی ڈی ایم کے پرچم تلے ان گیارہ سیاسی جماعتوں کا ایک جھمگٹا تھا جو 2018 کے الیکشن میں بری طرح ناکام ہوئی تھیں۔

ہر طرح کے ہتھکنڈے آزمائے گئے۔ کورونا کی وبا میں شرمنتاک جلسے جلوس تک منعقد کیے گئے جس میں جا بجا پاکستانی عوام نے پٹے ہوئے ان مہروں کو ناکامی سے دوچار کیا۔ اس دوران نون لیگ نے اپنے ان اتحادیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہوئے چھپ چھپا کر رات کی تاریکیوں میں پاکستان آرمی سے رابطے کیے کہ ہمیں کسی طرح این آر او دلا دو!

مگر نون لیگ کی کہیں شنوائی نہ ہوئی۔ اس دوران مریم صفدر نے اپنے اتحادیوں کا مردان میں ایک اور جلسہ بلا لیا۔ زرداری جیسا شاطر مگر کرپٹ سیاستدان نون لیگ کی اس “وکٹ کی دونوں جانب” کھیلنے کی حکمتِ عملی کو بھانپ چکا تھا اس نے پیپلزپارٹی کو مردان کے جلسے میں جانے سے منع کر دیا۔ یہ اتحادیوں اور خاص کر نون لیگ کے لیے بہت بڑا دھچکہ تھا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ مریم صفدر کو نون لیگ کی 40 سالہ روایت کو توڑ کر پیپلزپارٹی کے حق میں نعرے مروانے پڑے اور خود بھی پیپلزپارٹٰی زندہ باد کا نعرہ بلند کر دیا!

مردان جلسے کی مزید ناکامی کے بعد پیپلزپارٹی نے 27 دسمبر کو محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی کا احتمام کیا جس میں اپنے تمام تر اتحادیوں کو بلایا۔ ملا فضل الرحٰمن بغاوت کر گیا جبکہ مریم صفدر چوکڑیاں بھرتی ہوئی برسی میں یہ کہتے ہوئے شریک ہوئی کہ “مجھے آج بینظیر کی برسی میں آ کر بہت خوشی ہو رہی ہے”  – برسی تو جیسے تیسے ہو گئی ہو گئی مگر شاید مریم صفدر اسکو اپنے لیے گیم چینجر سمجھ رہی تھی۔

اس دوران ملا فضل الرحمٰن کی پارٹی میں بغاوت ہو گئی۔ مولانا محمد خان شیرانی اپنے چند ساتھیوں سمیت ملا فضل الرحمٰن کی جے یو آئی (ایف) گروپ سے الگ ہو گئے۔ یہ چار سابقہ ارکان ملا فضل سے سخت نالاں تھے کہ وہ جس غیر جمہوری اتحاد (پی ڈی ایم) کا حصہ ہے اس میں شامل ہر پارٹی اپنے مفاد کی جنگ لڑ رھی ہے۔ ہر پارٹی جس مفاد کے لیے لڑ رہی ہے وہ ناجائز اور غیرجمہوری ہے۔ ہماری پارٹی (جے یو آئی) میں فضل الرحمٰن ایک طرح کے ڈیکٹیٹر کی طرح برجمان ہے۔ ہم اس غیرجمہوری عمل میں اس پارٹی میں نہہیں رہ سکتے۔

آج مورخہ 29 دسمبر2020 کو وزیراعظم عمران خان نے کیبنٹ کے اجلاس کی قیادت کرتے ہوئے حکم دیا کہ اپوزیشن کا جو بھی رکن استعفیٰ دیتا ہے اسے بلا ایں و آں 30 منٹ کے اندر اندر قبول کر لیا جائے۔

پی ڈی ایم نے پچھلے کئی ماہ میں وزیراعظم کو اس بات پر الجھانے اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی کہ ہمارے تمام ارکان استعفی دیدیں گے۔ آج عمران خان کی اسقدر واضح اور مضبوط فیصلے نے پاکستان پیپلزپارٹی کو کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا۔ وہ سوچ کیا تھی؟Imran Khan Ko Siyasat Nahin Aati

اس میں رتی برابر شک نہیں کہ مسلم لیگ نون کی قیادت اس وقت ایک کندذہن اور جاھل عورت کے ہاتھ میں ہے۔ جس نے اپنی دراززبانی اور سیاسی کم فہمی کی وجہ سے مشکلات اکٹھی کیں۔ کبھی یہ کندذہن عورت آرمی کے کیخلاف تابڑ توڑ جملے کستی ہے اور کبھی اپنی ھی باتوں کی تردید کر کے آرمی سے اچھائی کی تواقعات وابستہ کر بیٹھتی ہے۔ یہ حکم اس نے اپنے کارکنوں کو دیا ہے اور وہ بھی کرائے کی ٹٹوؤں کی طرح کبھی کوئی بات کہہ دیتے ہیں کبھی کوئی۔ 

زرداری ایک طرف بیٹھا یہ سب دیکھ رھا تھا اور وہ جانتا تھا کہ نون لیگ اسکی پیٹھ میں چھرا گھونپنے سے باز نہیں آئی گی۔ وہ چھرا کیا ہو گا؟ یہی کہ سندھ حکومت توڑ دی جائے، تمام پی پی پی کے ارکانِ اسمبلی استعفیٰ دیدیں اور خود یہ کسی بھی طرح این آر او لیکر بھاگ جائیں – بالکل اسی طرح جیسے انہوں نے 2008 میں میمو گیٹ میں کیا تھا۔ مگر اب کی بار زرداری کی تھی۔ جس نے اس بات کو سمجھ لیا کہ اگر ہم نے استعفے دیدئیے اور حکومت ہم سے چھن گئی تو ضمنی انتخاب ضرور ہونگے جس میں بلاشبہ پی ٹی آئی جیت جائے گی! پی ٹی آئی کی جیت ہماری موت ہو گی۔

آج پھر زرداری نے اعلان کروا دیا کہ ہم کسی پی ڈیی ایم کا حصہ نہیں ہونگے اگر بات استعفوں کی ہے۔ ہم استعفیٰ صرف ایک سورت میں دیں گے اگرنوازشریف لندن سے واپس آئے اور وہ بھی اس تحریک میں شامل ہو!! ورنہ ہم یعنی پیپلزپارٹی اسمبلیوں میں رہ کر چیلنج کریں گے اور آنے والے سینٹ کے الیکشنز میں بھی حصہ لیں گے۔دراصل یہ اتحاد مفادات کا اتحاد تھا۔ جہاں مفادات کی جنگ ہو وہاں اتفاق ناپائیدار ہوتا ہے۔ وہ فقظ ایک جھوٹ ہوتا ہے اور جھوٹ ثابت ہوا! اس اتحاد میں ایک بھی کردار ایسا موجود نہیں جو اس ملک یا اس ملک کی عوام کیساتھ مخلص ہو یا ہوتا! Imran K

Pakistan Democratic Movement, PDM, PDMJALSA, Imran Khan, Maryam Nawaz Sharif, Bilawal Bhutto, Pakistan current affairs


تازہ ترین: اس مضمون کے لکھنے کے دوران تازہ ترین خبر آئی کہ مسلم لیگ نون کے خواجہ آصف کو ناجائز اثاثے رکھنے پر نیب نے گرفتار کر لیا ہے
تازہ ترین: 26 مارچ کو زرداری نے اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سینٹ میں نون لیگ کی بجائے اپنے رکن یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر منتخب کرادیا! اس پر نون لیگ میں کافی واویلا مچایا گیا! پی ڈی ایم ایکبار پھر بری طرح ناکام ہو گئی


بقلم: مسعود

SC orders 500 Buildings in Karachi to raze

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW