Meri Shairi Shab-o-Roz

حاصل میرا

حاصل میرا
حاصل میرا

آتشِ آس جلا نہ دے کہیں حاصل میرا
پاس میرے بچا ہے اک ٹوٹا پھوٹا دِل میرا

اک دوستِ دیرینہ کی نشانی نے ستایا بہت
اک کرم فرما کا کرم ہی بنا قاتِل میرا

درِ جاناں پہ کریں کیوں آہ و زاری اے دل
ایسی باتوں سے ہو گا رنجیدہ اپنا ہی دِل میرا

وہ جو دکھ درد کا رشتہ تھا قائم درمیاں ہمارے
صدیوں کے تعلق کا ہوا یہی حاصل میرا

رسائی کیونکر ہوتی اک شہر میں رہ کر بھی
تیرے راستوں سے جدا تھا ہر رستہَ منزل میرا

کیسے بدل گئیں سوچیں تیری، بدل گیا انداز تیرا
میں آج بھی ہوں مفکّر تیرا، تو آج بھی غافل میرا

کیسے یاد دلاؤں تجھ کو، وہ عہد تیرے پیمان تیرے
یاد کرو تم چھوڑ آئے تھے بے رخی سے دل بسمِل میرا

اس کو سامنے پا کر بھی، اپنا نہ کہہ سکا مسعودؔ
لب ہلے تو بجلی گری، خاک ہوا محِمل میرا

Meri Shairi: Aatish-e-Aas Jala Na Dey Kahin Hasil Mera

مسعودؔ

Aatish, Aas, qatil, dost, nishani, dil, urdu poetry shayeri.

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network

FREE
VIEW