Author - Masood
ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!
ساھیوال: دہشتگرد کو دہشتگردی کی نظر کر دیا گیا بیہمانہ قتل واقعہ ساہیوال ایک بار پھر ہمارے اداروں کی ناکامی اورغیرپروفیشنلزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ...
اب کیا سوچے کیا ہونا ہے جو ہو گا اچھا ہو گا
چاہت میں کیا دنیا داری عشق میں کیسی مجبوری
داغِ دل ہم کو یاد آنے لگے