اردوشعراویکی

ولی دکنی

ولی دکنی
Wali Deccani

ولی دکنی

اردو شعرا – ویکی

ولی محمد ولی

عرصہ: 1667 تا 1707

پیدائش

ولی دکنی 1667 میں اورنگزیب آباد، موجودہ مہاشٹرا میں پیدا ہوئے۔ سیروسیاحت کا شوق انہیں قریہ قریہ لے گیا۔
اسی لگن میں انہوں نے حج اور عمرے کے سلسلے میں مکہ اور مدینہ بھی گئے۔ بعدازاں احمدآباد، گجرات میں آ کر آباد ہو گئے۔

اردوشاعری کا موجد

ولی کو اردو شاعری کا موجد کہا جاتا ہے۔ صحیح معنوں میں اردو زبان کی شاعری انہیں کا اعزاز ہے۔ ولی کا دیوان خالص اردو میں ہے۔ ولی نے اردو کے مختلف صنف میں شاعری کی جس میں مثنوی، قصیدہ، مخمص اور رباعی شامل ہے۔ مگر ولی کی ماہریت غزل میں نظر آئی، جس میں ولی نے پانچ سو کے لگ بھگ غزلیں کہیں جن میں تین ہزار سے زیادہ اشعار موجود ہیں۔

ولی کی غزلوں کی تھیم میں محبت بھرے اشعار پر زندہ دلی اور خوشی کی تھیم تھی۔

عموماً غزلوں کی تھیم میں بربادئ دل، دکھ درد، افسوس ملال وغیرہ ہوتا ہے۔ ولی کی شاعری میں عموماً مرد کے احساس کو بیان کیا گیا ہے۔ جہاں پہلے پہل زیادہ تر عورت کے جذبات کی ترجمانی عام تھی۔

دلی کا دورہ

سن 1700 میں ولی نے دہلی کا دورہ کیا جسے اردو شاعری کے لیے اہم سنگ بنیاد کی حیثیت حاحل ہے۔

ولی کی سادہ، دلکش ودلربا، اور پرساز شاعری دہلی کے ان شعرا کے لیے جو فارسی میں لکھنے کے عادی تھے۔

انہیں ریختہ یعنی اردو کے لیے محبت بیدار ہوئی۔   جو رفتہ رفتہ برصغیر کے شاعروں کی دلپسند زبان بن گئی۔

انتقال

ولی کا انتقال صرف چالیس سال کی عمر میں 1707 میں ہوئی احمدآباد، گجرات میں مدفون ہیں۔ 2002 کے گجرات مسلم کش تشدد میں دہشتگرد ہندووں نے دلی کے مقبرے پر ہلہ بول کر اسے تہس نہس کر دیا۔

مسعود

logo

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW