Meri Shairi Shab-o-Roz

Tera Khat

Tera Khat
Tera Khat

گوکہ ہم جانتے ہیں کہ خط تیرا نہ آئیگا

پر دل میں لیے اک آس ہم لینے ڈاک چلے

تیری محفل میں بن بلائے آئے تو یہ ہونا تھا

آج ہم کوچہ یار سے لیے دل صد چاک چلے

تیری اس ادا کو بیرخی کہوں یا مذاق تقدیر

ناسازگار حالات ہیں کہ ہم ہو کے خاک چلے

حسن لازوال ہے کہ عشق لازوال مسعودؔ

حسن دنیا سے ڈر ڈر کے چلا عشق والے بیباک چلے

مسعودؔ

urdu romantic poetry, khat urdu poetry, sanam khat, love letter.

Shab-o-roz

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW