Current Affairs News

Views on News: ARY 11th Hour Called Ishaq Dar

Views on News: ARY 11th Hour Called Ishaq Dar

Views on News: ARY 11th Hour Called Ishaq Dar

اے آر وائی کے پروگرام الیونتھ آور میں اسحٰق ڈار کا تبصرہ

کل رات اے آر وائی نے سابق لٹیرا اسحٰق ڈار کو بلایا گیا اور موجودہ پیکج پر “تبصرہ” لیا!

مجرم سے رائے

سب سے پہلی بات تو یہ ہے! کہ میں اسحٰق ڈار کی کسی بات کو سچ ماننے کو تیار ہی نہیں کیونکہ یہ وہی بندہ ہے! جس نے نوازشریف کے خلاف گواہیاں دی تھیں، لہذا یہ جو بھی کہے اس کا کوئی اثر نہیں!

دوسری بات یہ ہے ایک ایسے انسان کو جو پاکستان کا مفرور ہے! پاکستان سے بھاگا ہوا مجرم ہے، جسکا پاسپورٹ تک کینسل کر دیا گیا ہے اور جو جھوٹی سیاسی پناہ لے رہا ہے۔

وہ پاکستان آنا ہی نہیں چاھتا اس کو ٹی وی پر بلا کر اس سے بیان لینا ملک دشمنی سے کم نہیں، میری طرف سے اے آئی آر پر دن رات لعنت!

یہ وہ بکاؤ میڈیا ہے جس کی نسبت سعودیہ میں کہا جاتا ہے کہ پاکستانی میڈیا پاکستان کا امیج درست نہیں دیتا۔

اے آئی وائی وہی چینل ہے جو ملک ریاض کے قبضہ مافیا کے پیسوں پر پل رہا ہے، جو زرداری کے اشاروں پر چل رھا ہے اسکو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے۔ بیغیرت کے بچوں تم ہوتے کون ہو پاکستان کے مجرم سے پاکستان کے متعلق تجزیہ لینے والے؟

معصومانہ سوال

رہی بات یہ کہ حکومت بتائے کہ سعودی پیکج کس ڈیل پر ہوا ہے؟!

تو میں جاننا چاھتا ہوں کہ نوازشریف کو جو سعودی پیکج بقول اس سور اسحٰق ڈار کے ملا تھا وہ کہاں ہے؟! کیا کبھی کسی سور کے بچے نے اس پر سوال کیا ہے؟! کوئی ایک اس وقت کا نیوزپیپر کا کوئی ایک ٹکڑا دکھا دو جس میں اس پیکج پر سوال کیا گیا ہو؟

پاکستان میڈیا اس رنڈی عورت کی طرح ہے جسکو صرف پیسے سے غرض ہے،! پیسے کے لیے یہ سور کے بچے پاکستان کا وقار بھی داو پر لگا دیں گے!

میرا وسیم بادامی سے ایک معصومانہ سوال ہے،! جس شخص کو تم تمہارا چینل پچھلےبرس ہا برس سے لٹیرا، ڈاکو، فراڈیا تمثیل کر رہا تھا !اسکو اس حالت میں کہ وہ پاکستان کا مفرور ہے،! پاکستان کے حالات پر تبصرہ لیتے ہوئے شرم نہیں آئی؟؟؟

اے آر وائی پر دن رات تھو!

Views on News: ARY 11th Hour Called Ishaq Dar

مسعود

logo

About the author

Masood

ایک پردیسی جو پردیس میں رہنے کے باوجود اپنے ملک سے بے پناہ محبت رکھتا ہے، اپنے ملک کی حالت پر سخت نالاں ہے۔ ایک پردیسی جس کا قلم مشکل ترین سچائی لکھنے سے باز نہیں آتا، پردیسی جسکا قلم اس وقت لکھتا ہے دل درد کی شدت سے خون گشتہ ہو جاتا ہے اور اسکے خونِ جگر کی روشنائی سے لکھے ہوئے الفاظ وہ تلخ سچائی پر مبنی ہوتے ہیں جو ہضم مشکل سے ہوتے ہیں۔۔۔ مگر یہ دیوانہ سچائی کا زہر الگنے سے باز نہیں آتا!

Add Comment

Click here to post a comment

Leave a Reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Pegham Network Community

FREE
VIEW